شدید جذبۂ محبت، گہری چاہت، محبّت، پریم، پیار ،(تصوّف) حُبّ مفرط اور کششِ معشوق اور حُبِّ معشوق اور مرتبۂ وحدت کو کہتے ہیں اس کے پانچ درجے ہیں : درجہ اوّل فقدانِ دل یعنی دل کا گُم کرنا، درجۂ دوم تاسف کہ جس میں عاشق پیدل بغیر معشوق کے ہر وقت اپنی زندگی سے متاسف ہوتا ہے، درجۂ سوم وجد اس کی وجہ سے عاشق کو کسی جگہ اور کسی وقت آرام اور فرار نصیب ہی نہیں ہوتا، درجۂ چہارم بے صبری، درجۂ پنجم صیانت، عاشق اس درجے میں پہنچ کر دیوانہ ہوجاتا ہے، بجز معشوق کے اور کسی کی یاد نہیں ہوتی، عشقِ حقیقی ،(طبّ) ایک طرح کا جنون و سودا جو خوب صورت آدمی کو دیکھنے سے پیدا ہوجاتا ہے ،شوق، آرزو ،عادت، لت، دھت، ٹھرک ،سلام، آدابِ عرض
strong emotional attachment, excessive or passionate love, all-consuming love
प्रेम; मुहब्बत; आशिकी; गहरी चाहत; अनुराग , किसी को बहुत चाहना, किसी चीज़ में चिपक जाना, ‘इश्क़' बहुप्रचलित।। , दुर्व्यसन, लत।।
Mirza Ghalib