آملہ کو سپر فوڈ کہا جاتا ہے۔ بچوں سے لے کر بوڑھوں تک ہر ایک کو اس کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے استعمال سے قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ انفیکشن کے ساتھ بہت سی بیماریاں بھی دور رہتی ہیں۔ یہ پھل وزن کم کرنے کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ آپ کے بالوں اور جلد کو صحت مند بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ لیکن کھٹا ہونے کی وجہ سے لوگ اسے کم کھاتے ہیں۔
آیوروید آملہ کو بہت صحت بخش مانتا ہے۔ لیکن کیا اسے کھانے کا کوئی صحیح طریقہ ہے؟ آیوروید کے ڈاکٹر نمبی نمبودیری کے مطابق آملہ ہمیشہ نمک کے ساتھ کھانا چاہیے۔ ہمارے بزرگ بھی یہی مشورہ دیتے ہیں۔ لیکن اس کی وجہ کیا ہے اور بڑا آملہ کھانے میں اچھا ہے یا چھوٹا آملہ؟ ماہرین نے اس بارے میں معلومات فراہم کی ہے ۔
کیسے کب کھائیں آملہ ؟
آیوروید میں کل 6 رس ہیں۔ ڈاکٹر کے مطابق آملہ میں نمکین کے علاوہ تمام رس موجود ہوتے ہیں۔ اس لیے اسے نمک کے ساتھ کھانا چاہیے۔ نمک سے یہ مکمل ہو جاتا ہے اور اس کی کھٹاس بھی متوازن ہو جاتی ہے۔ اس طرح آملہ کے تمام فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
آیورویدک ڈاکٹروں نے آملہ کی دو اہم خصوصیات بیان کی ہیں۔ اسے دھتری اور رسانی کہتے ہیں۔ دھتری کا مطلب ماں کی طرح حفاظت کرنا اور رسانی کا مطلب ہے پرورش کرنا۔ یعنی آملہ جسم کو بیماریوں سے بچانے کے ساتھ ساتھ غذائیت فراہم کرنے کابھی کام کرتا ہے۔
آملہ کھانے کا صحیح وقت ہر روز ہے۔ تمام آیورویدک نسخے کہتے ہیں کہ آپ کو روزانہ آملہ کھانا چاہیے۔ اس کے لیے 365 آملہ لیں اور حسب ذائقہ نمک ملا کر لیں۔ اس میں سے ایک آملہ نکال کر روزانہ کھائیں۔ اس میں تیل اور مرچ ملا کر اچار نہ بنائیں۔ اس سے فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آملہ کس قسم کا کھانا اچھا ہے؟ بازار میں آملہ کی دو قسمیں دستیاب ہیں، ایک چھوٹی اور دوسری بڑی۔ ماہر ین کا کہنا ہے کہ مقامی آملہ کھائیں جو سائز میں چھوٹا ہو۔ بڑے سائز اور صاف جلد والے آملہ ہائبرڈ ہوتے ہیں، انہیں نہ کھائیں۔
نوٹ : یہ مضمون صرف عام معلومات کے لیے ہے۔ یہ کسی بھی طرح کسی دوا یا علاج کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ مزید معلومات کے لیے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔