نئی دہلی:مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی گنتی میں تقریباً 4 گھنٹے گزر چکے ہیں اور اب تصویر واضح ہو گئی ہے۔ مہایوتی نے 223 سیٹوں پر برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ ایم وی اے 54 سیٹوں پر آگے ہے اور دیگر جماعتیں 11 سیٹوں پر سبقت میں ہیں۔ 288 سیٹوں والی مہاراشٹر اسمبلی میں مہایوتی کی اکثریت دو تہائی سے زیادہ ہو چکی ہے اور حکومت سازی میں بی جے پی اب اہم کردار ادا کرے گی۔
مہایوتی کی واضح اکثریت کے درمیان، شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راؤت کا سخت بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ مہاراشٹر کے عوام کا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ ہمیں معلوم ہے کہ مہاراشٹر کے عوام کیا چاہتے ہیں۔‘‘یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نمایاں طور پر پیچھے ہے اور مہایوتی نے شاندار جیت کی طرف قدم بڑھا لیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے ان نتائج پر مزید ردعمل متوقع ہے۔
چار گھنٹے کی ووٹوں کی گنتی کے بعد جھارکھنڈ اسمبلی کے نتائج واضح ہو گئے ہیں۔ جے ایم ایم-کانگریس کے انڈیا اتحاد نے 81 سیٹوں والی اسمبلی میں 50 سیٹوں پر برتری حاصل کر لی ہے، جو کہ اکثریت سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے کو 29 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، جبکہ دیگر جماعتوں کی سبقت دو سیٹوں پر برقرار ہے۔
انڈیا اتحاد نے زبردست پیش قدمی کرتے ہوئے اکثریت سے کافی زیادہ 50 نشستوں پر برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ این ڈی اے کی سبقت 28 نشستوں تک محدود ہو چکی ہے۔ دیگر جماعتیں 3 نشستوں پر آگے ہیں۔ یہ نتائج انڈیا اتحاد کے لیے بڑی کامیابی کا اشارہ ہیں، جس میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) اور کانگریس شامل ہیں۔ این ڈی اے کے لیے یہ مایوس کن صورتحال بن چکی ہے، کیونکہ اس کی نشستوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔