اسرائیل نے ایران کے میزائل بنانے والے مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں، جس پر ایران نے چند اڈوں پر محدود نقصان کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق ان حملوں کا مقصد ایران کی ان تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا جو اسرائیل کے لیے ممکنہ خطرہ سمجھی جا رہی تھیں۔ اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے بیان میں کہا ہے کہ اس کے طیاروں نے ایران کی فضائی صلاحیتوں کو محدود کرنے کے لیے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سمیت دیگر اہداف کو بھی نشانہ بنایا۔
ایران کی فضائی دفاعی افواج نے تصدیق کی ہے کہ تہران، خوزستان اور ایلام صوبوں میں ان کے فوجی اڈوں پر اسرائیل نے حملے کیے۔ ان حملوں کا مقابلہ کرتے ہوئے فضائی دفاعی افواج نے محدود نقصان ہونے کی اطلاع دی ہے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق، حملے کے بعد ایران نے اپنی فضائی حدود کو تاحکم ثانی بند کر دیا ہے اور تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ عراقی وزیر ٹرانسپورٹ نے بھی اعلان کیا ہے کہ خطے کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر عراق کی فضائی حدود کو بند کیا جا رہا ہے اور تمام ہوائی اڈوں پر آمدورفت معطل کر دی گئی ہے۔
دریں اثنا، امریکہ نے ایران پر زور دیا کہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں وہ جوابی کارروائی سے گریز کرے۔ امریکی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بیان میں کہا کہ اگر ایران نے جواب دیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، تاہم امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ حملوں کا سلسلہ ختم ہو جائے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب یویو گیلنٹ سے بھی رابطہ کیا ہے اور خطے میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
قومی آواز