’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لینے کے مقصد سے تشکیل جے پی سی کی میٹنگوں میں خوب ہنگامے ہو رہے ہیں اور اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے کئی مواقع پر میٹنگ سے واک آؤٹ بھی کیا ہے، لیکن جے پی سی کی سرگرمیاں زور و شور سے جاری ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق جے پی سی کے اراکین جلد ہی 5 اضلاع کا دورہ کریں گے تاکہ وقف بورڈس اور املاک سے متعلق اصول و ضوابط کو سمجھ سکیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) اب وقف معاملے پر مطالعہ کے لیے گواہاٹی، بھونیشور، کولکاتا، پٹنہ اور لکھنؤ کا دورہ کرے گی۔ کمیٹی کے اراکین 11 سے 14 نومبر تک یہ دورہ کریں گے اور اس دوران ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کا جائزہ لیں گے۔ 5 اضلاع کے اس دورہ کو انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے، کیونکہ اس دوران کمیٹی کے اراکین اہم مسلم اداروں کے ذمہ داران سے ملاقات بھی کر سکتے ہیں۔
Karnataka BJP MLA Basanagouda R Patil writes a letter to PM Narendra Modi
“I humbly request your esteemed office to consider nationalizing Waqf properties to ensure fair administration and to prevent further injustices. The Waqf Boards, empowered by existing laws, have been… pic.twitter.com/TKZFGng3jH
— ANI (@ANI) November 1, 2024
اس درمیان ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ کرناٹک سے بی جے پی رکن اسمبلی بسن گوڑا آر پاٹل نے وقف املاک کے نیشنلائزیشن کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے ایک خط میں کیا ہے۔ انھوں نے خط میں لکھا ہے کہ ’’میں احترام کے ساتھ آپ کے معزز دفتر سے گزارش کرتا ہوں کہ غیر جانبدار نظام یقینی کرنے اور آئندہ ناانصافی کو روکنے کے لیے وقف ملکیتوں کا نیشنلائزیشن کرنے پر غور کریں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’موجودہ قوانین کے ذریعہ مضبوط وقف بورڈ مبینہ طور پر اشخاص، کسانوں اور طویل وقت سے چلے آ رہے مذہبی اداروں، جو وقف سے منسلک نہیں ہیں، کی ملکیت والے املاک پر تجاوزات کر رہے ہیں۔‘‘