سماجی علوم کی معنویت برقرار رکھنے اختراعی پہلو کی ضرورت

اردو یونیورسٹی میں ایچ آر ڈی سی پروگرام کا افتتاح: پروفیسر کانچا ایلیہ کا خطاب

Sep 21, 2023 - 18:54
سماجی علوم کی معنویت برقرار رکھنے اختراعی پہلو کی ضرورت

حیدرآباد، 8؍ اگست، :ہمارا سماج:موجودہ دور میں سماجی علوم کی معنویت کو برقرار رکھنے کے لیے اس میں اختراعی پہلو شامل کیا جائے۔ ہم مغربی فلسفے کے بارے میں ہندوستانی فلسفے سے زیادہ جانتے ہیں۔ مغرب میں تربیت یافتہ ماہرین تعلیم نے ہندوستانی تدریسی طریقوں کے بجائے زیادہ تر تدریس کے مغربی طریقوںکو اپنایا۔ہندوستانی سماجی علوم کا نظام جو مغرب پر منحصر ہے ہندوستانی تدریسی روایات سے باخبر نہیں ہے۔پروفیسرکانچا ایلیہ، سابق ڈائرکٹر البیرونی مرکز برائے مطالعاتِ سماجی علیحدگی و اشتمالی پالیسی، مانو نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے یو جی سی مرکز برائے فروغ انسانی وسائل میں سیاسیات و نظم و نسق عامہ کے ریفریشر کورس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ابتداء میں پروفیسر افروز عالم، صدر شعبۂ سیاسیات نے کہا کہ سماجی علوم کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے چیلنج کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔ پروفیسر کنیز زہرہ، صدر شعبۂ نظم و نسق عامہ نے کہا کہ حکمرانی اور حکمرانی کے مسائل ہمیشہ تغیر پذیر رہتے ہیں۔ پروفیسر سنیم فاطمہ، ڈائرکٹر مرکز نے خیر مقدمی خطاب کیا۔