ناگپور – شادی کے نام پر فراڈ کرنے والی چالاک اور تعلیم یافتہ خاتون، سمیرا فاطمہ، بالآخر گٹی کھدان پولیس کے ہاتھ لگ گئی۔ سمیرا گزشتہ ڈیڑھ سال سے مفرور تھی اور اس پر کم از کم آٹھ شادی شدہ مردوں کو محبت اور ہمدردی کے بہانے پھنسا کر شادی کرنے اور بعد ازاں لاکھوں روپے بٹورنے کا الزام ہے۔
پولیس کے مطابق سمیرا فاطمہ، جو ایک اسکول ٹیچر رہ چکی ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے شادی شدہ مردوں سے رابطہ کرتی تھی۔ وہ خود کو طلاق یافتہ ظاہر کرکے کہتی، “میرا ساتھ دو، میں دوسری بیوی بن کر رہوں گی”۔ اس طرح وہ مردوں کی ہمدردی حاصل کر کے ان سے شادی کر لیتی، اور شادی کے چند ہفتوں بعد جھگڑوں اور جھوٹے الزامات کے ذریعے بلیک میلنگ کا سلسلہ شروع کر دیتی۔
ملزمہ ان مردوں سے کورٹ کیس اور تصفیے کے نام پر بڑی رقم وصول کرتی تھی۔ پولیس کے مطابق، غلام پٹھان نامی شخص نے مارچ 2023 میں سمیرا کے خلاف شکایت درج کرائی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ سمیرا نے 2010 سے لے کر اب تک آٹھ شادیاں کیں اور تقریباً 50 لاکھ روپے ہتھیا لیے۔ پولیس کے پاس فی الحال 10 لاکھ روپے فراڈ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
گٹی کھدان پولیس کو سمیرا کی طویل تلاش کے بعد کامیابی اُس وقت ملی جب وہ سول لائنز کے علاقے میں ایک چائے کے اسٹال پر دیکھی گئی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اُسے وہیں سے گرفتار کر لیا۔ سمیرا کی پولیس حراست جمعہ کو ختم ہو رہی ہے، اور اب اس کے خلاف پرانے مقدمات کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ متاثرین کی تعداد آٹھ سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ مزید مرد بھی آگے آ رہے ہیں اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ بھی سمیرا کے ہاتھوں دھوکہ کھا چکے ہیں۔
read more …..qaumiawaz.com







