نئی دہلی: شراوستی میں دینی مدارس کے خلاف جاری سرکاری کارروائی کے خلاف جمعیۃ علماء ہند نے مؤثر قدم اٹھاتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے ملاقات کی اور مدارس کے آئینی، تعلیمی اور سماجی کردار کا بھرپور دفاع کیا۔ صدر جمعیۃ مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر تشکیل دیے گئے وفد نے آج ضلع مجسٹریٹ اجے تریویدی سے ملاقات کی، جس کی قیادت جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی نے کی۔
ڈی ایم تریویدی نے وفد کی باتوں کو توجہ سے سننے کے بعد یقین دہانی کرائی کہ “جو مدارس رجسٹرڈ ہیں، انہیں آج ہی کھول دیا جائے گا، جبکہ دیگر مدارس کے معاملے میں عدالتی احکامات کی پابندی کی جائے گی۔”
قابل ذکر ہے کہ 21 اگست 2025 کو الہ آباد ہائی کورٹ نے شراوستی کے 30 مدارس کو دوبارہ کھولنے کا حکم دیا تھا، لیکن اس کے باوجود مقامی انتظامیہ نے مزید سوالات اٹھائے اور 64 سالہ قدیم مدرسہ انوار العلوم کو منہدم کر دیا۔ جمعیۃ نے اس اقدام کو آئینی اقدار کی توہین قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔
کل اقلیتی امور کے سابق وزیر دانش انصاری سے بھی ملاقات کی گئی تھی، جس کے مشورے پر آج کی ملاقات ہوئی۔ دو گھنٹے طویل ملاقات کے بعد متعدد مدارس کھولنے کے احکامات جاری کیے گئے، جن میں جامعہ عائشہ للبنات، راجپور پورونہ، جمنہا بھی شامل ہے، جو شام ہی دوبارہ کھول دیا گیا۔
وفد میں حافظ سعید اختر، مفتی محمد سلمان قاسمی، مولانا عبدالمنان قاسمی، مولانا عبد الرقیب، مولانا زید، مولانا فیروز، مولانا اشفاق اور حافظ تقی الدین شامل تھے۔
read more……qaumiawaz.com








