ٹاٹا موٹرس نے مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی کے نتائج جاری کر دیے ہیں، جس کے مطابق کمپنی کے خالص منافع میں 62.2 فیصد کمی آئی ہے۔ اپریل تا جون سہ ماہی میں کمپنی کا منافع گھٹ کر 4003 کروڑ روپے رہ گیا، جبکہ گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں 10,587 کروڑ روپے کا منافع درج کیا گیا تھا۔
اس گراوٹ کی بڑی وجوہات میں امریکی ٹیرف کے باعث جے ایل آر کی آمدنی میں کمی، مختلف شعبوں میں فروخت میں کمی، اور کچھ بند شدہ آپریشنز کی وجہ سے کاروبار پر منفی اثرات شامل ہیں۔ کمپنی کا ریونیو بھی گھٹا ہے، جو اس سہ ماہی میں 1,04,407 کروڑ روپے رہا، جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت میں یہ 1,07,102 کروڑ روپے تھا۔
ریگولیٹری فائلنگ میں ٹاٹا موٹرس نے بتایا کہ اس سہ ماہی میں کاروباری دباؤ زیادہ رہا، جس کا اثر تقریباً تمام شعبوں پر پڑا، خاص طور پر جے ایل آر پر۔ کمپنی نے اس صورتحال کے باوجود منافع کمانے کی بات کہی ہے۔
سی ایف او پی بی بالاجی کے مطابق، موجودہ اقتصادی حالات چیلنجنگ ہیں، لیکن مضبوط بنیادوں کی بدولت کمپنی منافع میں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے تہواری سیزن میں مانگ بڑھنے کی امید ہے، اور ٹیرف سے جڑی غیر یقینی صورتحال بھی جلد دور ہو سکتی ہے۔ اکتوبر میں ہونے والے ڈیمرجر کے بعد کمپنی دوسری ششماہی میں بہتر کارکردگی کا ہدف رکھتی ہے۔
کمزور سہ ماہی نتائج کا اثر پیر کو اسٹاک پر پڑ سکتا ہے۔ ایک مہینے میں 9 فیصد کی گراوٹ کے بعد مزید کمی کے امکانات ہیں، کیونکہ بازار کو ان نتائج کی توقع پہلے سے تھی۔
read more……..qaumiawaz.com







