ہندوستان کے سب سے بڑے بینک ’اسٹیٹ بینک آف انڈیا‘ (ایس بی آئی) نے قرض سے متعلق شرح سود میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس نے ایم سی ایل آر یعنی مارجینل کاسٹ آف فنڈس بیسڈ لینڈنگ ریٹ میں 5 بیسک پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے۔ ایس بی آئی نے 3 ماہ، 6 ماہ اور ایک سال کے قرض کی شرح کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کار، ہوم لون اور پرسنل لون مہنگا ہو جائے گا۔
ایس بی آئی نے حال ہی میں دوسری مرتبہ ایم سی ایل آر میں اضافہ کیا ہے۔ حالانکہ بینک نے اوورنائٹ، ایک ماہ، 2 سال اور 3 سال کی مدت کے لیے ایم سی ایل آر میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ ان مدت کار میں سود کی شرحیں پہلے جیسے ہی برقرار رہیں گی۔ ایس بی آئی کی طرف سے ایم سی ایل آر میں 5 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ 3 مدت کار والی شرح سود میں ہوا ہے، جن میں 3 مہینے کے قرض پر شرح سود 8.50 سے 8.55 فیصد اور 6 ماہ کے قرض پر شرح سود 8.85 سے 8.90 فیصد کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ایک سال کے قرض پر شرح سود کو 8.95 فیصد سے بڑھا کر 9 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ایچ ڈی ایف سی بینک نے بھی ستمبر ماہ میں شرح سود میں اضافہ کیا تھا۔ بینک نے ایم سی ایل آر میں اضافہ کیا تھا جو کہ اوورنائٹ، ایک ماہ اور 3 ماہ کی مدت والے قرض پر نافذ ہے۔ یہاں یہ بات توجہ طلب ہے کہ ایم سی ایل آر وہ کم از کم شرح سود ہوتا ہے جس پر بینک قرض دیتے ہیں۔ اس شرح سود سے کم پر کوئی بھی بینک کسی بھی شخص کو ہوم لون، پرسنل لون یا پھر کار لون نہیں دے سکتا۔