**آن لائن بیٹنگ کیس میں کرکٹرز اور فلمی ستارے ای ڈی کے نشانے پر، جائیداد ضبطی کا امکان**
آن لائن بیٹنگ پلیٹ فارم 1xBet سے جڑے منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کارروائی تیز کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، کئی معروف کرکٹرز اور فلمی ہستیوں پر شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ ای ڈی ان مشہور شخصیات کی جائیدادیں ضبط کرنے کی تیاری میں ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی ذرائع سے کمائی گئی رقم سے جائیدادیں خریدی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد بار سمن بھیجنے کے باوجود کئی کھلاڑی اور اداکار تفتیش کے لیے پیش نہیں ہوئے۔ جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان سیلیبریٹیز نے آن لائن بیٹنگ ایپ کی پروموشن کے بدلے ملی رقم سے جائیدادیں خریدی تھیں، جنہیں اب ‘جرم سے حاصل شدہ آمدنی’ قرار دیا جا رہا ہے۔
‘لائیو ہندوستان’ کی رپورٹ کے مطابق، اس کیس میں اداکار سونو سود پہلے ہی ای ڈی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں، جب کہ ممی چکرورتی اور انکش ہاجرا سے بھی پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔ اداکارہ اروشی روتیلا کو بھی سمن بھیجا گیا تھا، مگر وہ اس وقت ملک سے باہر تھیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اروشی روتیلا 1xBet کی بھارت میں برانڈ ایمبیسڈر تھیں۔
کرکٹ دنیا کی بات کریں تو یوراج سنگھ، سریش رینا، روبن اتھاپا اور شکھر دھون جیسے بڑے نام بھی ای ڈی کی تفتیش کے دائرے میں آ چکے ہیں۔ شبہ ہے کہ ان شخصیات نے نہ صرف بھارت میں بلکہ بیرونِ ملک بھی غیر قانونی ذرائع سے کمائی گئی رقم سے جائیدادیں خریدی ہیں۔ ای ڈی اس معاملے میں جلد چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے، اور فی الحال ان کی جائیداد، بینک کھاتوں اور مالی لین دین کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔
دراصل، 1xBet اور اسی جیسے دیگر بیٹنگ پلیٹ فارمز نے بھارت میں بڑے پیمانے پر اپنا نیٹ ورک پھیلا لیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس پلیٹ فارم پر 22 کروڑ سے زائد صارفین رجسٹرڈ تھے۔ حکومتِ ہند نے ایسے غیر قانونی بیٹنگ ایپس کے خلاف سخت اقدامات کیے ہیں اور کئی پلیٹ فارمز پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔
ای ڈی اس بات کی بھی تفتیش کر رہی ہے کہ 1xBet اور دیگر ایپس کے پروموٹرز بیرون ملک بیٹھ کر بھارت میں یہ غیر قانونی نیٹ ورک کیسے چلا رہے تھے۔ اسی سلسلے میں ’فیئر پلے‘ نامی ایک اور بیٹنگ ایپ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ای ڈی نے دبئی میں کئی جائیدادیں ضبط کی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ فیئر پلے غیر قانونی طریقے سے کرکٹ میچز کی نشریات بھی کرتا تھا، جس کے خلاف *وایاکوم 18 میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ* نے شکایت درج کرائی تھی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ غیر قانونی براڈکاسٹ کی وجہ سے اسے تقریباً 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔







