اخبار اردو نمائندہ
جنوبی دہلی – پچھلے دنوں جمعہ کو اوکھلا جامعہ نگر کے ابو الفضل میں واقع الشفاء چیریٹیبل ہسپتال کے ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر قمرالدین اے پی کے انتقال پر ایکتعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ہسپتال کے ڈاکٹرز، عملے اور اہل خانہ کے علاوہ بڑی تعداد میں مقامی میڈیا نے بھی شرکت کی۔ تعزیتی اجلاس میں سبھی نے مرحوم جناب ڈاکٹر قمرالدین کے کاموں کی تعریف کی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی
ہسپتال کے موجودہ ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر منہاج نے مرحوم ڈاکٹر قمرالدین صاحب کے الشفاء میں دیے گئے بے لوث تعاون کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر صاحب کے ادھورے خوابوں کو ہم سب مل کر پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ جو نظام انہوں نے بنایا ہے، اس نظام کو مزید بہتر انداز میں ترقی دینے کی کوشش کریں گے۔ یہاں جلد ہی نئی تکنیکی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی غریب مریضوں کو صرف 20 روپے میں مکمل علاج فراہم کرنے کا بندوبست ہے۔ جو سہولت صاحب استطاعت لوگوں کے لیے ہے وہی سہولت یہاں غریبوں کے لیے بھی دستیاب ہے۔ الشفاء کی ترقی اور مریضوں کو بہتر
سہولیات دینے کے لیے یہاں کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین اور اراکین کی کوششیں جاری ہیں۔
اس موقع پر الشفاء ہسپتال کی گائناکالوجسٹ ڈاکٹر شبینہ اپنے مرحوم والد کے کاموں اور ان کی قربانیوں کو یاد کر کے جذباتی ہو گئیں اور ان کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔ اپنے آنسو پونچھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے والد کو جب اس ہسپتال کی بنیاد سے لے کر اس کی تنظیم سازی کی ذمہ داری سونپی گئی تو میں نے انہیں کبھی ایک ملازم کی طرح کام کرتے نہیں دیکھا۔ وہ اس ہسپتال کی فکر ایسے کرتے تھے جیسے یہ ان کا اپنا ہو۔ بے شک، ان کا رویہ ہسپتال کے ڈاکٹرز سے لے کر عملے تک کے ساتھ سخت تھا، لیکن ان کے دکھوں میں شریک رہنا ان کی عادت تھی۔ کام کے تئیں وہ بہت سخت تھے، لیکن دل کے بہت نرم تھے۔ وہ کسی کا بھی دکھ برداشت نہیں کر سکتے تھے۔ اس ہسپتال کو وہ اپنے خاندان کی طرح سمجھتے تھے۔