نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مل کر ووٹر چوری میں ملوث ہے، انتخابی عمل میں شفافیت سے انکار کر رہا ہے اور شواہد مٹائے جا رہے ہیں، جس سے جمہوریت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
راہل گاندھی کے مطابق کئی انتخابات میں بی جے پی پر اینٹی انکمبنسی اثر نہیں ہوا، اوپینین اور ایگزٹ پولز کے برعکس نتائج آئے۔ مدھیہ پردیش، ہریانہ، مہاراشٹر میں اس کی واضح مثالیں دیکھی گئیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کی سہولت کے لیے شیڈول طے کرتا ہے، کئی مراحل میں الیکشن کروا کر سازگار فضا بنائی جاتی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں ایک کروڑ نئے ووٹرز کا اندراج ہوا، جس پر شبہ پیدا ہوا۔ جب معلومات مانگی گئیں تو الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل ووٹر رول دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ووٹنگ کے بعد کے ویڈیوز 15 دن میں ڈیلیٹ ہو جاتے ہیں، حالانکہ آج کل ڈیٹا اسٹور کرنا کوئی مسئلہ نہیں۔
کرناٹک میں تحقیقات کے دوران مہادیو پورا حلقے میں ایک لاکھ 14 ہزار ووٹوں کی بی جے پی کو لیڈ ملی، مگر اسمبلی سیٹوں پر وہ ہار گئی۔ تحقیقات سے ووٹ چوری کے پانچ طریقے سامنے آئے: ڈپلیکیٹ ووٹرز، جعلی پتے، ایک پتے پر درجنوں ووٹرز، ناقابل شناخت تصاویر، اور فارم 6 کا غلط استعمال۔
کانگریس کے مطابق 1.25 لاکھ ووٹ چوری کیے گئے، جن میں 11,965 ڈپلیکیٹ ووٹرز، 40,009 جعلی پتے، اور 33,692 غیرقانونی فارم 6 کے ذریعے شامل کیے گئے ووٹرز شامل ہیں۔
read more…..qaumiawaz.com







