یکم جنوری 2025 سے نئے سال کی ابتدا کے ساتھ ملک میں کئی اہم تبدیلیاں نافذ ہو گئی ہیں، جو عوام کی زندگی اور معیشت پر اثر ڈالیں گی۔ ان میں کچھ تبدیلیاں عوام کے لیے راحت کا باعث بنیں گی، جبکہ کچھ سے مالی بوجھ بھی بڑھ سکتا ہے۔ اہم تبدیلیوں کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں کمی
یکم جنوری سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے 19 کلوگرام والے کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ دہلی میں اس کی قیمت 1804 روپے ہوگئی ہے، جو پہلے 1818.50 روپے تھی، یعنی 14.50 روپے کی کمی آئی ہے۔ کولکاتا، ممبئی اور چنئی میں بھی قیمتوں میں 15 سے 16 روپے کی کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم، 14 کلوگرام والے گھریلو گیس سلنڈر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور یہ دہلی میں 803 روپے کا رہے گا۔
ایئر ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) کے نرخ
ہر ماہ کی طرح یکم جنوری کو ایئر ٹربائن فیول کے نرخوں میں تبدیلی کا امکان ہے۔ اگر قیمتوں میں اضافہ ہوا تو اس کا اثر ہوائی سفر کرنے والوں پر پڑے گا۔
ای پی ایف او کے نئے اصول
ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے یکم جنوری سے پینشنرز کے لیے ایک نیا اصول نافذ کیا ہے جس کے تحت پینشنرز کسی بھی بینک سے اپنی پنشن رقم نکال سکیں گے، اور انہیں اضافی تصدیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یو پی آئی 123 پے کی حد میں اضافہ
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے یو پی آئی 123 پے کے تحت فیچر فون سے آن لائن ادائیگی کی حد 5000 روپے سے بڑھا کر 10000 روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ نیا اصول یکم جنوری سے نافذ ہو چکا ہے۔
شیئر مارکیٹ کے اصولوں میں تبدیلی
سینسیکس اور دیگر انڈیکسز کے ماہانہ ایکسپائری قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اب ہفتہ وار ایکسپائری جمعہ کی بجائے منگل کو ہوگی، اور سہ ماہی یا چھ ماہی معاہدوں کی ایکسپائری بھی آخری منگل کو ہو گی۔
کسانوں کے لیے لون کی حد میں اضافہ
یکم جنوری سے کسانوں کو بغیر ضمانت کے لون کی حد 2 لاکھ روپے تک کر دی گئی ہے، جو پہلے 1.6 لاکھ روپے تھی۔
بینک اکاؤنٹس کی بندش
ریزرو بینک نے یکم جنوری سے غیر فعال، زیرو بیلنس، اور بغیر استعمال والے بینک اکاؤنٹس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو لاکھوں کھاتہ داروں پر اثر ڈالے گا۔
کاروں کی قیمتوں میں اضافہ
ماروتی، ٹویوٹا اور ٹاٹا موٹرز سمیت دیگر گاڑیوں کی قیمتوں میں یکم جنوری سے 2 سے 4 فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے، جس سے گاڑیوں کی خریداری مہنگی ہو جائے گی۔
ٹیلی کام کے نئے اصول
یکم جنوری سے ٹیلی کام کمپنیوں کے لیے رائٹ آف وے رول نافذ کر دیا گیا ہے، جس کے تحت موبائل ٹاورز اور فائبر آپٹک لائن کی تنصیب آسان ہو جائے گی، اور نیٹ ورک سروس میں بہتری آئے گی۔
جی ایس ٹی اصولوں میں سختی
یکم جنوری سے جی ایس ٹی کے اصولوں میں سختی کی جائے گی، اور ملٹی فیکٹر آتھنٹی کیشن (ایم ایف اے) کو تمام ٹیکس دہندگان کے لیے لازمی قرار دیا جائے گا، جو پہلے صرف بڑی کمپنیوں کے لیے تھا۔
یہ تبدیلیاں نہ صرف معیشت بلکہ عوام کی روزمرہ زندگی پر بھی گہرا اثر ڈالیں گی۔
read more news on qaumiawaz.com