جھارکھنڈ میں آج وزراء کے درمیان قلمدانوں کی تقسیم کر دی گئی۔ ہیمنت سورین نے اپنے پاس سب سے زیادہ 5 محکمے رکھے ہیں اور دیگر وزراء کو بھی اہم محکموں کی ذمہ داری سونپی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے داخلہ، تعمیرات سڑک اور نگرانی و تعمیرات عمارت جیسے اہم محکمے اپنے پاس رکھے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ کے پاس ان محکموں کی بھی ذمہ داری رہے گی جو کسی وزیر کو الاٹ نہیں کیے گئے ہیں۔
ہیمنت کابینہ میں کانگریس کے رادھا کرشن کشور کو 4 محکموں کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ دیپکا پانڈے، سودیویہ سونو اور عرفان انصاری کو 3-3 محکمے ملے ہیں۔ حفیظ الحسن، یوگیندر پرساد، چمرا لنڈا، رام داس سورین، دیپک بروا اور سنجے پرساد یادو کو 2-2 محکمے دیے گئے ہیں۔ کانگریس کی شلپی نیہا ترکی کو ایک ڈپارٹمنٹ ملا ہے۔ محکمہ فلاح برائے خواتین کسی کو الاٹ نہیں کیا گیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ہیمنت سورین نے جہاں سبھی بڑے محکمے اپنے پاس رکھے ہیں، وہیں کانگریس کے رادھا کرشن کو مالیات، منصوبہ، کامرس ٹیکس اور پارلیمانی امور کا محکمہ دیا گیا ہے۔ عرفان انصاری کو صحت، طبی تعلیم اور فوڈ اینڈ سپلائی محکمہ ملا ہے۔ انھیں ڈیزاسٹر ڈپارٹمنٹ کا بھی وزیر بنایا گیا ہے۔ دیپکا پانڈے کو دیہی ترقی، دیہی امور اور پنچایت راج کی ذمہ داری ملی ہے۔ شلپی نیہا ترکی کو زراعت و کوآپریٹو محکمہ سونپا گیا ہے۔
جے ایم ایم کوٹہ سے وزیر بنے دیپک بروا کو ٹرانسپورٹ و ریونیو، رجسٹریشن اینڈ لینڈ ریفارمس محکمہ کی ذمہ داری ملی ہے۔ رام داس سورین جھارکھنڈ کے نئے وزیر تعلیم بنائے گئے ہیں۔ انھیں رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔ چمرا لنڈا کو فلاح برائے ایس سی-ایس ٹی و او بی سی محکمہ سونپا گیا ہے۔ حفیظ الانصاری اقلیتی فلاح کے وزیر ہوں گے۔ انھیں آبی وسائل کا بھی ذمہ سونپا گیا ہے۔ سودیویہ کمار سونو شہری ترقی کھیل و یوتھ فلاح اور اعلیٰ و تکنیکی تعلیم کے وزیر بنائے گئے ہیں۔ یوگیندر مہتو پینے کا پانی و صفائی ستھرائی کے ساتھ ساتھ ایکسائز و شراب امتناع کے بھی وزیر ہوں گے۔