ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے ایک بار پھر کمال کر دیا ہے۔ اسرو کو خلا میں بیج کو اُگانے میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اسرو نے ہفتہ کو ‘ایکس’ پر بتایا کہ مائیکرو گرویٹی کی حالت میں 4 دن میں خلائی جہاز پی ایس ایل وی-سی 60 کے پی او ای ایم-4 پلیٹ فارم پر کاؤسیڈ میں بیج پھوٹے ہیں۔ جلد ہی پتّے نکلنے کی امید ہے۔ کاؤسیڈ لوبیا کے بیج جیسا دکھائی دیتا ہے جو غذائیت سے بھرا ہوتا ہے۔
اسرو نے بتایا کہ اس تجربہ کے لیے 8 بیج کامپیکٹ ریسرچ ماڈیول فار آربیٹل پلانٹ اسٹڈیز (کراپس) کے تحت خلا میں بھیجے گئے تھے۔ وکرم سارا بھائی اسپیس سینٹر نے اس تجربہ کو کیا ہے۔ واضح ہو کہ پی ایس ایل وی-سی 60 مشن نے 2 اسپیڈاکس سیٹیلائٹ کو خلا میں 30 دسمبر کو نصب کیا تھا۔ اطلاع کے مطابق راکیٹ کے چوتھے مرحلہ کے عمل میں پی او ای ایم-4 پلیٹ فارم زمین کے مدار کا چکر لگا رہا ہے۔ اس میں کُل 24 طرح کے تجربے 350 کلومیٹر کی دوری پر چل رہے ہیں۔
اسرو نے کہا کہ خلا میں بیج سے پھول نکالنے کا مقصد ناموافق حالات میں پودوں کے پنپنے کے طور طریقوں کو جاننا ہے۔ طویل مدت میں اس کے نتائج کا تجزیہ کرکے آگے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ سائنس دانوں نے خلا میں بیج پھوٹنے کا پورا انتظام کیا تھا۔ اس کے لیے کیمرہ امیجنگ، آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائڈ، درجہ حرارت، مٹی کی نمی کی نگرانی ہوئی، سب کو متوازن رکھا گیا۔ سائنس داں تجربہ سے جڑے اعداد و شمار کا تجزیہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
ادھر اسرو نے اسپیس ڈاکنگ ایکسپریمنٹ میں چیجر سیٹیلائٹ کا سیلفی ویڈیو بھی ‘ایکس’ پر ساجھا کیا ہے۔ سیٹیلائٹ زمین کے مدار میں 470 کلومیٹر کی دوری پر چکر کاٹ رہا ہے۔ منگل کو اگر کامیابی ملی تو ہندوستان روس، امریکہ، چین کے بعد ایسا کرنے والا ملک بن جائے گا۔