نئی دہلی: سنبھل پولس تشدد اور فائرنگ میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفدملااورگہری تعزیت اوریک جہتی کا اظہار کیا ۔ وفد نے اس موقع پر ہر ایک خاندان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا چیک پیش کیا اوردلاسہ دیا کہ ان کے عزیزوں کی قربانی ہر گز رائیگا ں نہیں جائے گی۔ جن لوگوں نے ان کی جان لی ہے وہ کیفرکردار تک پہنچیں گے اور جن کی جان گئی ہے ان کا اجر تو صرف اللہ ر ب العزت کے پاس ہے ۔جمعیۃ علماء ہند آگے بھی ان کے پریوار کے ساتھ کھڑی رہے گی اور سنبھل کے مظلوم و مقہور عوام ، جامع مسجد کی حفاظت اور بے قصور گرفتار شدگان کے لیے قانونی چارہ جوئی میں مدد بھی کرے گی ۔متاثرہ خاندانوں کی طرف سے شہید محمد رومان خاں کے بیٹے محمد عدنان، شہید محمد نعیم کے بھائی محمد تسلیم، شہید محمد کیف کے والد محمد حسین، شہید محمد بلال کے والد محمد حنیف اور محمد ایان کی والد ہ موجود تھیں۔ اس موقع پر اہل خانہ نے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محموداسعد مدنی کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ مولانا مدنی نے جس حوصلہ کے ساتھ ہماری آواز بلند کی ہے ، ہم بہت ہی ممنون ہیں ۔
جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی قیادت جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی اور ریاستی دینی تعلیمی بورڈ کے صدر مفتی محمد سید عفان منصورپوری نے کی ۔جس وقت وفد اہل خانہ سے مل رہا تھا ، مقامی پولس نے وہاں مداخلت کرتے ہوئے وفد کو آگے بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی۔اس پر مولانا حکیم الدین قاسمی نے سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی مدد اور ان کے ساتھ ہمدردی کے اظہار سے کسی کو روکنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ مفتی محمد عفان منصورپوری نے کہا کہ ہمارا مقصد مظلوموں کی مدد کرنا اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہے ۔جہاں بھی ظلم ہو ، جمعیۃ علماء ہند بلاتفریق مذہب وملت، مظلوموں کے تعاون کے لیے کھڑی ہوتی ہے ۔اس وفد میں مولانا حکیم الدین قاسمی اور مولانا مفتی محمد عفان منصورپوری کے علاوہ سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند مولانا غیور احمد قاسمی، مولانا علاء الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہاپوڑ، حافظ شاہد صدر جمعیۃ علماء سنبھل، مولانا ندیم قاسمی(ناظم جمعیۃ علماء سنبھل) قاری محمد یامین جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مغربی یوپی زون، مفتی محمد حمزہ، مولانا دلدار، مولانا عمران ذاکر، مولانا عبد الغفور، مولانا اَزہر خان ابن مولانا حکیم الدین قاسمی وغیرہ شامل تھے ۔