بہار کے پسماندہ ضلعوں کو لے کر ریاستی حکومت کی سبھی تجاویز پر نیتی آیوگ نے اپنی مہر لگا دی ہے۔ منگل کو چیف سکریٹری امرت لال مینا کی صدارت میں منعقد محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جائزہ میٹنگ میں یہ جانکاری دی گئی۔ دراصل ‘آکانکشی ضلع پروگرام’ کے تحت پانچ شعبوں صحت اور غذائیت، تعلیم، زراعت اور آبی وسائل، فائنانشیل انکلوزن اور اسکل ڈیولپمنٹ اور بنیادی ڈھانچہ شامل ہیں۔ اس کے تحت ریاست کے کُل 13 پسماندہ ضلعوں میں ارریہ، اورنگ آباد، بانکا، بیگوسرائے، گیا، جموئی، کٹیہار، کھگڑیا، مظفر پور، نوادہ، پورنیہ، شیخ پورہ اور سیتامڑھی کو شامل کیا گیا ہے۔
میٹنگ کے دوران چیف سکریٹری نے مختلف پروگراموں اور منصوبوں کا جائزہ لیا۔ ضلعوں کے ڈی ایم کے ساتھ ہوئی اس میٹنگ میں منصوبوں کی تازہ حالت کی معلومات حاصل کی گئی۔ میٹنگ میں موجود محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات کے چیف سکریٹری کے سینتھل کمار نے مختلف منصوبوں کی تفصیل سے جانکاری دی۔
بہار میں محکمہ کی طرف سے تقریباً 2 ہزار پنچایت سرکار بھون کی تعمیر کرائی جا رہی ہے۔ زمین کی کمی کی وجہ سے کچھ ضلعوں میں زمین تنازعہ، زمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔ ایسے میں چیف سکریٹری نے متعلقہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ کو مسئلے کا حل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نشچے، خود امدادی بھتہ منصوبہ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چیف سکریٹری نے ہدایت دی کہ ہدف کے خلاف درخواست حاصل کرنے کے لیے ضلع رجسٹریشن اور صلاح و مشورہ مرکز کی سطح سے ضلع، بلاک، پنچایت، وارڈ، تعلیمی اداروں میں وسیع پیمانے تشہیر کے لیے کیمپ لگا کر کاؤنسلنگ کرانا یقینی کیا جائے۔