Akhbarurdu Logo
  • Home
  • اردو خبریں
    • قومی خبریں
    • عالمی خبریں
    • عرب ممالک
    • پریس ریلیز
  • Newspapers
X
  • Home
  • اردو خبریں
    • عالمی خبریں
    • عرب ممالک
    • قومی خبریں
    • پریس ریلیز
  • Newspapers
Akhbarurdu Logo
  • Urdu Dictionary
  • Naat Online
  • Hajj 2025
  • Regional Newspapers
Home اردو قومی خبریں

مدرسوں پر غیر آئینی کارروائی کے خلاف اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری

جمعیتہ علماء ہند کی جانب سے پیش سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے کی بحث کی سماعت کے بعد سرکار کو جواب داخل کرنے کا حکم

Akhbar Urdu by Akhbar Urdu
3 months ago
مدرسوں پر غیر آئینی کارروائی کے خلاف  اتراکھنڈ حکومت  کو نوٹس جاری

نئی دہلی: صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی عرضی پر 21 اکتوبر 2024 کو سابق چیف جسٹس وی آئی چندرچوڑ کی سربراہی والی 3 رکنی بینچ نے مدارس اسلامیہ کے خلاف کسی بھی کارروائی پر اور ان تمام نوٹسوں روک لگا دی تھی جو مختلف ریاستوں، خاص پر اترپردیش اور اتراکھنڈ حکومت کے ذریعے مدارس کو جاری کئے گئے تھے۔ اس میں کہا گیا تھا کہ عدالت کی طرف سے مزید نوٹس جاری کئے جانے تک کی مدت کے دوران اس تعلق سے اگر کوئی نوٹس یا حکم نامہ مرکز یا ریاست کی طرف سے جاری ہوتا ہے تو اس پر بھی بدستور روک جاری رہے گی۔ اس کے باوجود اترپردیش، تریپورہ اور اتراکھنڈ وغیرہ میں مدارس کے خلاف ہونے والی غیر منصفانہ اور امتیازی کارروائی ہو رہی تھی، جس کے خلاف جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی۔ اس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے 14 مئی 2025 کو جمعیۃ علماء ہند کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

اس ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر سماعت ہوئی۔ اپنی اس عرضی میں جمعیۃ علماء ہند نے کہا ہے کہ اتراکھنڈ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ 2016 میں رجسٹریشن کو لازمی قرار نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی غیر رجسٹرڈ شدہ مدرسوں کو غیر قانونی کہا گیا ہے۔ پٹیشن میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ حق تعلیم ترمیمی ایکٹ 2012 میں واضح طور پر مدرسوں، ویدک پاٹھ شالاؤں اور اس نوعیت کے دیگر تعلیمی اداروں کو اس قانون سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ عرضی میں سپریم کورٹ کے ایسے متعدد فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جن میں اقلیتوں کو اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے اور انہیں چلانے کے غیر محدود حق کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں ریاست کی مداخلت سے تحفظ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اتراکھنڈ میں صرف مدرسوں کو نشانہ بنانا غیر آئینی، امتیازی اور بدنیتی پر مبنی عمل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی والی بینچ نے آج سماعت کی اور مدرسوں کے خلاف کی جا رہی غیر آئینی کارروائی کے خلاف ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ چیف جسٹس گوہانتن نریندر اور جسٹس سبھاش اپادھیائے نے جمعیتہ علماء ہند کی جانب سے پیش ہونے والے سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے کی بحث کی سماعت کے بعد سرکار کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ دوران سماعت سنجے ہیگڑے نے عدالت کو بتایا کہ ریاست میں دینی مدارس کو بغیر نوٹس دیے یکے بعد دیگرے بند کیا جا رہا ہے، جبکہ مدرسہ ایکٹ کے مطابق مدارس کا رجسٹریشن لازمی نہیں ہے۔ آئین ہند نے بھی اقلیتوں کو اپنے ادارے قائم کرنے کا حق دیا ہے۔

سرکاری وکیل نے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے داخل عرضی پر اعتراض کیا اور کہا کہ اس معاملے میں جمعیتہ علماء ہند کو عرضی داخل کرنے کا قانونی حق نہیں ہے، کیونکہ جن مدارس کے خلاف کارروائی کی گئی ہے وہ آج عدالت کے سامنے نہیں ہیں۔ سرکاری وکیل کے اعتراض پر چیف جسٹس نے سنجے ہیگڑے سے سوال کیا کہ عدالت ان کی عرضی پر کیوں سماعت کرے کیونکہ وہ بالراست متاثر نہیں ہیں۔ اس سوال پر سنجے ہیگڑے نے کہا کہ یہ معاملہ صرف مدارس کو بند کرنے کا نہیں ہے بلکہ جس طرح سے حکومت منمانی کارروائی کر رہی ہے، اس کے خلاف کوئی بھی عدالت سے رجوع ہو سکتا ہے۔ ہماری یہ درخواست ہے کہ عدالت حکومت کو منمانی کرنے سے روکے اور قانون کی پاسداری کرنے کا پابند بنائے۔ انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ریاست کی جانب سے مدارس کے خلاف کی جا رہی کارروائی اقلیتوں کو حاصل آئینی حقوق کے آرٹیکل 14، 15، 19، 25، 26 اور 30 کی خلاف ورزی ہے۔

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے ’جمعیۃ علماء کیوں؟‘ کے سوال پر کہا کہ مظلوموں کو انصاف دلانا اور انسانیت کی بنیاد پر بلاتفریق خدمت کرنا جمعیۃ علماء ہند کا مشن ہے۔ متاثرین کی درخواست پر ہی جمعیۃ علماء ہند نے عدالت کا رخ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ناواقف ہیں جبکہ تاریخ کی کتابوں میں درج ہے کہ انگریزوں کی غلامی سے ملک کو آزاد کرانے کی مہم علماء ہی نے شروع کی تھی۔ یہ علماء مدرسوں کے ہی پیداوار تھے۔ یہی نہیں، دارالعلوم دیوبند قائم ہی اسی لئے کیا گیا تھا تاکہ انگریزوں کے خلاف جدوجہد کرنے اور ملک کو آزاد کرانے کے لئے مجاہد پیدا کئے جائیں۔ جو لوگ مدارس کے خلاف یہ سب کر رہے ہیں، وہ لوگ مدارس کے کردار سے نابلد ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند کا تعلق مدارس اسلامیہ سے ہے، ہمارے سارے اکابر یہیں سے پڑھ کر باہر نکلے۔

درحقیقت جمعیۃ علماء ہند مدارس اسلامیہ کی آواز اور ان کا ذہن ہے۔ فرقہ پرست طاقتیں اس تاریخ سے نابلد ہیں، یہ مدارس کے علماء ہی ہیں جب پوری قوم سو رہی تھی، تو انہوں نے ملک کو غلامی سے آزاد کرانے کا صور پھونکاتھا ، مدارس اسلامیہ ہماری شہ رگ ہیں اور ایسا کر کے ہماری شہ رگ کو کاٹ دینے کی منصوبہ بند سازش ہو رہی ہے، غیر قانونی کہہ کر مدارس کے خلاف کارروائی سپریم کورٹ کے فیصلہ کی توہین کے مترادف ہے۔ جمعیۃ علماء ہند اس سازش کے خلاف ایک بار پھر اپنی قانونی جدوجہد شروع کر چکی ہے، اس لئے کہ مدارس کی حفاظت دین کی حفاظت ہے، یہ مہم مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر ایک سنگین حملہ ہے، ہم جمہوریت، آئین کی بالادستی اور مدارس کے تحفظ کے لئے قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے۔(پریس ریلیز)

Recent News

چھتیس گڑھ میں خوفناک سڑک حادثہ میں 5  نوجوانوں کی دردناک موت

چھتیس گڑھ میں خوفناک سڑک حادثہ میں 5 نوجوانوں کی دردناک موت

December 7, 2025
نائٹ کلب واردات میں 25 افراد کی موت کے بعد  حادثے کی تحقیقات شروع

نائٹ کلب واردات میں 25 افراد کی موت کے بعد حادثے کی تحقیقات شروع

December 7, 2025
انڈیگو بحران پر مرکزی وزارت برائے شہری ہوابازی کا سخت رخ

انڈیگو بحران پر مرکزی وزارت برائے شہری ہوابازی کا سخت رخ

December 6, 2025
نالوں کی مرمت اور حفاظت میں لاپرواہی پردہلی  ہائی کورٹ ناراض

نالوں کی مرمت اور حفاظت میں لاپرواہی پردہلی ہائی کورٹ ناراض

December 6, 2025
دہلی میں درجہ حرارت 5.6 ڈگری سیلسیس تک گرا

دہلی میں درجہ حرارت 5.6 ڈگری سیلسیس تک گرا

December 6, 2025
وقف جائیدادوں کے رجسٹریشن کے لیے تین ماہ کی مہلت

وقف جائیدادوں کے رجسٹریشن کے لیے تین ماہ کی مہلت

December 5, 2025
Urdu News:
National قومی خبریں Arab عرب ممالک World عالمی خبریں Education تعلیم Jobs روزگار
Indian Newspapers:
اردو বাংলা অসমীয়া
Arab Media:
Algeria الجزائر Bahrain البحرين Comoros جزر القمر Djibouti جيبوتي Egypt مصر Iraq العراق Jordan الأردن Kuwait الكويت Lebanon لبنان Libya ليبيا Mauritania موريتانيا Morocco المغرب Oman عمان Palestine فلسطين Qatar قطر Saudi Arabia السعودية Somalia الصومال Sudan السودان Syria سوريا Tunisia تونس U.A.E الإمارات العربيّة المتّحدة Yemen اليمن
Shop
Naat Online
Dictionary
Urdu News
Hindi News
English News
Urdu Unicode Converter
Krutidev Converter
Hosting
Indian Newspapers
Arab Media
Shop
Naat Online
Dictionary
Urdu News
Hindi News
English News
Urdu Unicode Converter
Krutidev Converter
Hosting
Akhbar Urdu Logo
  • About Us
  • Advertising
  • Contact Us
  • Sitemap
  • Disclaimer
  • Privacy Policy

All trademarks, trade names, service marks, copyrighted work, logos referenced herein belong to their respective owners/companies. Any Query Please write us

©akhbarurdu.com, Indian Urdu Media Info website.

  • Home Icon Home
  • News Icon News
  • Newspapers Icon Newspapers
  • Naat Icon Naat
  • Dictionary Icon Dictionary
No Result
View All Result

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.