ہندوستان کے مشہور و معروف فلمساز شیام بینیگل کا پیر کے روز 90 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ بینیگل کی صاحبزادی پیا نے اس خبر کی تصدیق کی ہے۔ بینیگل نے پیر کو شام 6.30 بجے ممبئی واقع واکہارٹ اسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ 10 دن قبل 14 دسمبر کو ہی دوستوں کے ساتھ اپنا 90واں یومِ پیدائش منایا تھا۔ بینیگل کے پسماندگان میں ان کی بیوی نیرا بینیگل اور بیٹی ہیں۔
بینیگل کی بیٹی پیا بینیگل نے بتایا کہ انھیں گردہ کی سنگین بیماری کے سبب ممبئی کے واکہارٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انھوں نے آخری سانس لی۔ انھوں نے کہا کہ ’’شیام بینیگل کا شام 6 بج کر 38 منٹ پر واکہارٹ اسپتال میں انتقال ہوا۔ وہ کئی سالوں سے گردے کے مرض میں مبتلا تھے۔‘‘ ان کی آخری رسومات کے وقت سے متعلق جانکاری بعد میں دی جائے گی۔
بالی ووڈ کی ایک عظیم ہستی کے انتقال کی خبر پر فلمی و سیاسی ہستیوں کا رد عمل آنا بھی شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’لیجنڈری فلمساز شیام بینیگل کے انتقال سے ہمیں گہرا صدمہ ہوا ہے۔ وہ ہندوستانی سنیما کی ایک بلند پایہ شخصیت اور متوازی سنیما تحریک کے حقیقی علمبردار تھے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’آرٹ فارم میں ان کی زبردست شراکت، فکر انگیز کہانی کہنے اور سماجی مسائل کے ساتھ گہری وابستگی کے ذریعہ انھوں نے ایک انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔‘‘ کھڑگے نے ان کی کاوشوں سے متعلق تعریف کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ان کی تخلیقات جیسے ’بھارت، ایک کھوج‘ جو پنڈت نہرو کی ’دی ڈسکوری آف انڈیا‘ پر مبنی ہے، اور سیریز ’سمودھیان‘ جو کہ دستور ساز اسمبلی کے مباحثوں پر مبنی ہے، نوجوان سامعین کے لیے ایک قابل قدر حوالے ہیں۔