واشنگٹن: امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک میں ان کی ریلی سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ٹرمپ کی توجہ ’اپنی شکایات، خود پر اور ملک کو تقسیم کرنے پر مرکوز ہے۔‘ ہیرس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا آخری خطاب ان کے اور ٹرمپ کے درمیان فرق کو اجاگر کرے گا اور وہ عوام کے سامنے ایک متبادل پیش کریں گی۔
2024 کے صدارتی انتخابات امریکہ میں 5 نومبر کو ہوں گے، جس کے لیے دونوں امیدوار اپنے آخری خطابات دینے کے بعد بھی اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں گے، لیکن اب ان کی توجہ اپنے اہم موضوعات کو سمیٹنے پر ہوگی۔ خیال رہے کہ پیر تک 44 ملین افراد نے قبل از وقت ووٹنگ میں حصہ لے لیا تھا۔
ہیرس نے اعلان کیا کہ وہ اپنا آخری خطاب امریکی کیپیٹل گراؤنڈ میں ’دی ایلیپس‘ کے مقام پر دیں گی، جہاں 6 جنوری 2020 کو ٹرمپ کی ریلی ہوئی تھی۔ اُس ریلی کے بعد ان کے حامیوں نے امریکی کانگریس تک مارچ کیا تاکہ جو بائیڈن کی فتح کو روکنے کی کوشش کی جا سکے۔ اس واقعے کی وجہ سے ٹرمپ پر وفاقی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
انتخابی جائزے کے مطابق دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ایک سروے میں ہیرس کو 48.0 فیصد اور ٹرمپ کو 46.7 فیصد حمایت حاصل ہے، جب کہ دوسرے سروے میں ٹرمپ 48.6 فیصد اور ہیرس 48.4 فیصد پر ہیں۔ اس مقابلے کا نتیجہ بنیادی طور پر سات کلیدی ریاستوں — وسکونسن، مشیگن، پنسلوانیا، نارتھ کیرولائنا، جارجیا، نیواڈا، اور ایریزونا — میں ووٹوں پر منحصر ہوگا۔
پیر کو ہیرس نے نیویارک کے مشہور میڈیسن اسکوائر گارڈن میں ٹرمپ کی ریلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، “مجھے یقین ہے کہ ٹرمپ کی یہ ریلی میری کہی گئی باتوں کی تصدیق کرتی ہے۔ ان کا توجہ صرف اپنی شکایات، خود پر اور ملک کو تقسیم کرنے پر مرکوز ہے۔”
انہوں نے مزید کہا، “ٹرمپ وہی کر رہے ہیں جو وہ ہمیشہ سے کرتے آئے ہیں: لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا اور نفرت کو فروغ دینا۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ اب ان سے اکتائے ہوئے ہیں۔ بہت سے ایسے افراد جنہوں نے پہلے ٹرمپ کی حمایت کی تھی، اب میرا ساتھ دے رہے ہیں۔ عوام نئی ابتدا چاہتے ہیں اور پرانی باتوں سے تنگ آ چکے ہیں۔” امریکہ میں اس وقت دونوں پارٹیوں کے حامی آخری مراحل میں اپنی مکمل طاقت لگا رہے ہیں تاکہ اپنے امیدوار کو فتح دلا سکیں۔