واشنگٹن:ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدارتی انتخاب تقریباً جیت چکے ہیں اور فی الحال اکثریت سے صرف تین ووٹ پیچھے ہیں۔ دریں اثنا ٹرمپ اپنی اہلیہ میلینیا ٹرمپ کے ساتھ اپنے حامیوں سے خطاب کےدوران اپنی جیت کا اعلان کر دیا۔ خطاب میں انہوں نے اپنے ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ کا سب سے عظیم سیاسی لمحہ ہے۔ ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ وہ 47ویں صدر کی حیثیت سے ہر دن عوام کے لیے کام کریں گے اور امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے مشن کو پورا کریں گے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ تب تک آرام نہیں کریں گے جب تک ایک مضبوط، محفوظ اور خوشحال امریکہ فراہم نہیں کر دیتے۔ ٹرمپ نے کہا، ’’میں ہر روز اپنی ہر سانس کے ساتھ آپ کے لیے جدوجہد کروں گا۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی فلسطین کے خلاف جارحیت اور ایران کے ساتھ تعلقات میں سخت رویہ، بائیڈن حکومت کی پالیسیوں میں ایک نمایاں پہلو رہا ہے۔ امریکی عوام کی اکثریت نے ان پالیسیوں پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا، جس کا سیدھا اثر نائب صدر کملا ہیرس کی انتخابی مہم پر پڑا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’’میرے دوست ڈونلڈ ٹرمپ، آپ کی تاریخی انتخابی جیت پر دلی مبارکباد۔ اس موقع پر جب آپ اپنے گزشتہ دورِ حکومت کی کامیابیوں کو آگے بڑھا رہے ہیں، میں ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جامع عالمی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ہمارے تعاون کی تجدید کا متمنی ہوں۔‘‘ وزیر اعظم مودی نے دونوں ملکوں کے عوام کی خوشحالی اور عالمی امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔
عالمی رہنماؤں نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔ امریکی ایجنسیوں کے موجودہ اعداد و شمار کے مطابق ٹرمپ وائٹ ہاؤس سے تین الیکٹورل ووٹ کے فاصلے پر ہیں اور اہم میدان جنگ کی ریاستوں میں برتری رکھتے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایکس پر لکھا، ’’تاریخ کی سب سے بڑے واپسی پر مبارکباد! وائٹ ہاؤس میں آپ کی تاریخی واپسی امریکہ اور اسرائیل کے عظیم اتحاد کے لیے ایک نئی شروعات ہے۔‘‘ وہیں، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا، ’’پچھلے چار سالوں کی طرح امن اور خوشحالی کے لئے تعاون کے لیے تیار ہیں۔