ملک میں حلال سرٹیفائڈ مصنوعات ہمیشہ تنازعہ کا شکار رہی ہیں۔ خاص طور پر گوشت کے کاروبار سے جڑے مسلمانوں کو متعددپریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اکثر نہ صرف ہندوتو شدت پسندوں کی جانب سے پریشان کیا جاتا ہے بلکہ بعض حکومتیں بھی حلال تحریر مصنوعات کے خلاف کارروائی کرتی رہی ہیں اور پابندی عائد کرتی رہی ہیں ۔ مگر حالیہ دنوں میں ایک حیران کن خبر سامنے آئی ہے جہاں حکومت ہند نے دنیا بھر کے پندرہ ممالک کو حلال گوشت کی سپلائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلکہ اس کے لئے حکومت نے باقاعدہ قوانین اور ضوابط بھی ترتیب دیئے ہیں اور پالیسی شرائط کی بھی تشکیل کی ہے جو آہندہ 16 اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ یکم اکتوبر کو حکومت نے بعض حلال گوشت اور اس کی مصنوعات کی برآمد کے لیے پالیسی شرائط کو مطلع کیا۔ان شرائط کو مطلع کرتے ہوئے، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے کہا کہ مخصوص گوشت اور گوشت کی مصنوعات کو 15 ممالک میں حلال سرٹیفائیڈ کے طور پر برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ یہ اجازت صرف اس صورت میں دی جائے گی جب اس طرح کے سامان کو کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کی ’انڈیا کنفرمیٹی اسیسمنٹ اسکیم (آئی ۔سی اے ایس) – حلال‘ کے تحت تصدیق شدہ سہولت میں تیار یا پروسیس کیا جائے اور پیک کیا جائے۔
جن ممالک کو حکومت ہند نے گوشت سپلائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں 15 ممالک میں بحرین، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ایران، عراق، کویت، ملائیشیا، اردن، عمان، فلپائن، قطر، سعودی عرب، سنگاپور، ترکی اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔برآمد کنسائنمنٹ کی ترسیل کے بعد، برآمد کنندہ کو درآمد کنندہ ملک میں خریدار کو ایک سرٹیفکیٹ فراہم کرنا ہوگا۔
ڈی جی ایف ٹی نے کہا کہ “مخصوص حلال گوشت اور گوشت کی مصنوعات کی برآمد کے لیے پالیسی شرائط کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ بھارت سے گوشت اور گوشت کی مصنوعات کی برآمد کے لیے حلال سرٹیفیکیشن کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے، گوشت اور اس کی مصنوعات کی برآمد کے لیے حلال سرٹیفیکیشن کے بارے میں تفصیلی رہنما خطوط اپریل 2023 میں ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے مطلع کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ ڈی جی ایف ٹی وزارت کی ایک اکائی ہے جو برآمدات اور درآمدات سے متعلق امور کو دیکھتی ہے۔ اس سے قبل ہندوستان میں حکومت کی طرف سے باقاعدہ حلال سرٹیفیکیشن کا کوئی لازمی نظام نہیں تھا کیونکہ ہندوستان میں سرٹیفیکیشن کے لیے کوئی قومی ضابطہ نہیں ہے۔ سال 2021 میں حلال فوڈ کی عالمی مارکیٹ 1,978 بلین ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ آگے بڑھتے ہوئے، مارکیٹ کے 2027 تک 3,907.7 بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
source: dawatnews.net