گوا کے ارپورہ واقع ایک نائٹ کلب میں آتشزدگی کی المناک واردات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر25 ہوگئی ہے جبکہ 6 دیگر زخمی ہیں۔ ان کا علاج چل رہا ہے اور فی الحال ان کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔ واردات سے پورا علاقہ سوگوار اور غم و غصہ کا ماحول ہے۔
نائٹ کلب واردات میں 25 افراد کی موت کے بعد اب اس حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں نائٹ کلب میں متعدد کوتاہیوں کا انکشاف ہوا ہے، جن میں کہا جارہا ہے نائٹ کلب میں آگ سے بچاؤ کے ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی اور لوگوں کی حفاظت سے کھلواڑ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نائٹ کلب میں غیر قانونی تعمیرات کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ اس صورت میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ شکایت کے باوجود نائٹ کلب کیسے چلایا جا رہا تھا؟
بتایا جارہا ہے کہ نائٹ کلب کے داخلی اور خارجی دروازے انتہائی تنگ تھے، جس سے لوگ بھاگ نہیں سکے اور بھیڑ میں پھنس کر حادثے کا شکار ہوگئے۔ نائٹ کلب پانی کے اندر واقع تھا اور ایک تنگ راستے سے زمین سے جڑا ہوا تھا، جس کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں مشکل ہوئی اور کافی جانی و مالی نقصان ہوا۔
وہیں گوا کے پولیس چیف آلوک کمار نے بتایا کہ سلنڈر میں دھماکے کی نوجہ سے آگ لگی، لیکن کئی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ نائٹ کلب کی پہلی منزل پر لگی، جہاں بڑی تعداد میں سیاح رقص کر رہے تھے۔ اس دوران حیدرآباد کی ایک سیاح فاطمہ شیخ نے بتایا کہ آگ اچانک بھڑک اٹھی، جب تک ہم لوگ باہر نکلے تب تک نائٹ کلب آگ کی لپیٹ میں آچکا تھا۔







