وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں، خاص طور پر مغربی بنگال اور تریپورہ میں تشدد کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ اس قانون کے خلاف کئی اپوزیشن جماعتوں اور مسلم تنظیموں کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ قانون سازی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نمائندوں کی شمولیت سے اس بل کی باریکی سے جانچ ہوئی ہے۔ رجیجو نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ پارلیمنٹ کے منظور شدہ قانون کو لاگو نہیں کریں گی تو ان کے عہدے پر رہنے کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں۔ سپریم کورٹ 16 اپریل کو معاملے کی سماعت کرے گا۔ رجیجو نے اختیارات کی تقسیم کے احترام پر زور دیتے ہوئے عدلیہ اور مقننہ کے دائرہ اختیار کو الگ رکھنے کی وکالت کی۔
Read more on qaumiawaz.com