نئی دہلی: بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے معاملے پر ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی، جس پر عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن سے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے خارج کیے گئے تقریباً 65 لاکھ ووٹروں کی تفصیل تین دن کے اندر، یعنی 9 اگست (ہفتہ) تک عدالت میں پیش کرے۔
جسٹس سوریہ کانت، جسٹس اُجول بھوئیاں اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ وہ ہٹائے گئے تمام ووٹروں کی تفصیل نہ صرف عدالت میں پیش کریں بلکہ ایک کاپی اے ڈی آر کو بھی فراہم کریں، کیونکہ یہ فہرست سیاسی پارٹیوں کے ساتھ پہلے ہی شیئر کی جا چکی ہے۔
اے ڈی آر کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ ہٹائے گئے ووٹروں کی تفصیل میں یہ وضاحت ہونی چاہیے کہ آیا وہ مر چکے ہیں، مستقل طور پر ہجرت کر گئے ہیں یا کسی اور وجہ سے ان کے نام خارج کیے گئے ہیں۔
سماعت کے دوران وکیل پرشانت بھوشن نے عدالت کو بتایا کہ فہرست میں شامل کئی ووٹرز نے مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کیے تھے، اور ان کے نام محض بی ایل او کی سفارش پر فہرست میں شامل یا خارج کیے گئے۔
عدالت نے واضح کیا کہ وہ ہر متاثرہ ووٹر سے رابطہ کرے گی اور تفصیلی جانچ کی جائے گی۔ اگلی سماعت 12 اور 13 اگست کو مقرر کی گئی ہے، جس میں 24 جون کے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر غور کیا جائے گا۔
read more…qaumiawaz.com







