دہلی کے رہنے والے اور نوئیڈا کے سیکٹر 60 کے یوفلیکس میں ملازم راکیش اگنی ہوتری کو اس کی بیوی نے کال منقطع کرکے ڈیجیٹل گرفتاری سے بچایا۔ متاثرہ کے اہل خانہ نے سائبر کرائم اسٹیشن میں شکایت کی ہےاور پولس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
بنیادی طور پر لکھیم پور کھیری راکیش نے سائبر کرائم پولیس اسٹیشن کو بتایا کہ اتوار کی دوپہر 12 بجے انہیں ایک نامعلوم نمبر سے ایک ٹھگ کی کال موصول ہوئی۔ جعلساز نے بتایا کہ اس کے نام پر بینک اکاؤنٹ کھولا گیا ہے اور اس سے کریڈٹ کارڈ جاری کیا گیاہے ۔ 1.23 لاکھ روپے کا کارڈ بل جمع نہیں کیا گیا ہے اور اس اکاؤنٹ کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ متاثرہ شخص تفتیش کے لیے سکائپ کال کے ذریعے ممبئی پولیس حکام سے جڑا تھا۔ دھوکہ بازوں نے سی بی آئی پولیس افسر ظاہر کرتے ہوئے پتہ، موبائل نمبر، آدھار کارڈ اور بینک سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ ان کے بینک کھاتوں میں جمع رقم کی تصدیق کروانے پر اصرار کیا گیا۔
شوہر کو پریشان دیکھ کر بیوی کو شک ہوا
راکیش نے غنڈوں سے بات چیت کے دوران خود کو کمرے میں بند کر لیا تھا۔ تقریباً ایک گھنٹے تک کمرے سے باہر نہ آنے پر اس کی بیوی کو شک ہوا۔ کئی بار باہر سے جھانکنے کے بعد بھی وہ اندر نہیں گئی لیکن شوہر کا گھبراہٹ دیکھ کر جب اس کا شک بڑھا تو اس نے اندر جا کر زبردستی فون کاٹ دیا۔اس کے بعد جب اس نے اپنے شوہر سے بات کی تو اس نے پولیس کو بتانے پر اصرار کیا۔ کال منقطع کرنے کے بعد ٹھگوں کی کال موصول نہیں ہوئی۔
بلیک میلنگ ڈیجیٹل گرفتاری ہے
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر شخص انٹرنیٹ پر منحصر ہو چکا ہےاور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی افادیت کے باعث سائبر فراڈ کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے کہا کہ ڈیجیٹل گرفتاری واٹس ایپ کال پر کی جانے والی بلیک میلنگ ہے، جس میں سائبر ٹھگ، پولیس کی وردی پہن کر یا کسی سرکاری محکمے کے اہلکار جیسا پس منظر بنا کر لوگوں کو جذباتی اور ذہنی طور پر اذیت دیتے ہیں۔سائبر ٹھگ واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے جاننے والوں کے ساتھ کچھ برا ہوا ہے یا ہونے والا ہے۔ چونکہ سامنے بیٹھا شخص پولیس کی وردی میں ہے اس لیے زیادہ تر لوگ خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد وہ پیسے کی مانگ میں پھنس جاتے ہیں۔
واٹس ایپ ڈیجیٹل آریسٹ میں سائبر ٹھگوں کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ وہ صرف واٹس ایپ ویڈیو کالز کے ذریعے لوگوں کو اپنا شکار بناتے ہیں۔ اس لیے سب سے پہلے اپنے واٹس ایپ کی سیٹنگز میں کچھ تبدیلیاں کریں، تاکہ اگر کسی نامعلوم نمبر سے کال آئے تو آپ کو صرف نوٹیفیکیشن موصول ہوں۔