الٰہ آباد ہائی کورٹ نے شاہی عیدگاہ مسجد کو متنازع ڈھانچہ قرار دینے سے انکار کرتے ہوئے ہندو فریق کی عرضی مسترد کر دی۔ جسٹس رام منوہر مشرا کی سنگل بنچ نے واضح کیا کہ فی الحال دستیاب شواہد کی بنیاد پر مسجد کو متنازع قرار نہیں دیا جا سکتا، اور اس کے لیے مزید قانونی تقاضے پورے کرنا ضروری ہیں۔
مارچ 2025 میں ایڈووکیٹ مہندر پرتاپ سنگھ نے عرضی دائر کی تھی کہ شاہی عیدگاہ مسجد کو قدیم مندر منہدم کر کے تعمیر کیا گیا، اور ایودھیا کی طرز پر کارروائی کی جائے۔ انہوں نے تاریخی حوالہ جات، بلدیاتی ریکارڈز کی عدم موجودگی اور بجلی چوری کے مقدمے کا حوالہ دیا۔
عدالت نے کہا کہ محض دعووں اور تاریخی بیانات کی بنیاد پر کوئی عبادت گاہ متنازع قرار نہیں دی جا سکتی۔ مسجد کے ذمہ داران نے دعووں کو بے بنیاد قرار دیا، اور عدالت کا فیصلہ ثبوت و قانون کی بنیاد پر سامنے آیا۔
Read more on qaumitanzeem.com