نئی دہلی: لندن کے ٹیویسٹاک اسکوائر میں مہاتما گاندھی کے مجسمے میں توڑ پھوڑ کے واقعے پر ہندوستانی ہائی کمیشن نے شدید غم و غصے اور گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہائی کمیشن نے اس واقعے کو عالمی یومِ عدم تشدد سے محض چند روز قبل پیش آنے والا ایک ’شرمناک عمل‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ محض تخریب کاری نہیں بلکہ گاندھی جی کی تعلیمات اور ان کی عدم تشدد کی میراث پر ایک سنجیدہ حملہ ہے۔
ہائی کمیشن کے مطابق، اس نے فوری طور پر مقامی حکام سے رابطہ کیا ہے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کے ساتھ ساتھ سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹیم موقع پر موجود ہے اور مجسمے کو اصل حالت میں بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
یہ مجسمہ 1968 میں انڈیا لیگ کی مدد سے کانسی میں تیار کیا گیا تھا، جو گاندھی جی کے لندن کے تعلیمی دنوں کی یاد دلاتا ہے۔ ہر سال 2 اکتوبر کو گاندھی جینتی کے موقع پر یہاں پھول چڑھائے جاتے ہیں اور بھجن گائے جاتے ہیں، لیکن اس واقعے نے نہ صرف اس روایت کو متاثر کیا بلکہ عالمی سطح پر عدم تشدد کے پیغام کو بھی دھچکا پہنچایا ہے۔
مقامی حکام نے علاقے کی نگرانی اور سکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے، جبکہ ہائی کمیشن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ امن اور عدم تشدد کے پیغام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
read more…..qaumiawaz.com







