نئی دہلی :جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان نے ایک بڑی فوجی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان کے اندر موجود دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔ ہندوستان نے دہشت گردی کے خلاف اپنی پالیسی کو مزید جارحانہ بناتے ہوئےرات ڈیڑھ بجے ‘آپریشن سندور’ کیا۔ اس خفیہ آپریشن کے تحت ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں واقع دہشت گردوں کے کل 9 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے۔ یہ آپریشن صبح ڈیڑھ بجے کے قریب کیا گیا اور اس کا مقصد دہشت گردوں کے لانچ پیڈ اور ہتھیاروں کے ڈپو کو تباہ کرنا تھا۔ذرائع کے مطابق ہندوستانی فضائیہ کے جدید لڑاکا طیاروں جیسے میراج 2000 اور سخوئی 30 ایم کے آئی نے بہاولپور، کوٹلی اور مظفر آباد کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ان علاقوں کو طویل عرصے سے جیش محمد اور لشکر طیبہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایئر انڈیا نے جموں، سری نگر، لیہہ، جودھ پور، امرتسر، بھوج، جام نگر، چندی گڑھ اور راجکوٹ جانے والی تمام پروازیں 7 مئی کی دوپہر 12 بجے تک منسوخ کر دی ہیں۔ متعلقہ حکام کی جانب سے مزید ہدایات موصول ہونے تک ایئر لائن نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ امرتسر جانے والی دو بین الاقوامی پروازوں کا رخ دہلی کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔بھارتی فورسز نے پاکستان اور پی او کے میں نو مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
وزارت خارجہ اور فوجی افسران کی جانب سے ایک اہم پریس بریفنگ کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ یہ کارروائی مکمل انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی اور اس کا مقصد صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنانا تھا۔ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلگام حملہ واضح طور پر جموں و کشمیر میں امن و امان کی بحالی کو متاثر کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 2 کروڑ سے زیادہ سیاح کشمیر آئے اور دہشت گردی کا مقصد ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانا تھا، جسے حکومت اور عوام نے ناکام بنایا۔







