نئی دہلی :دہلی کی نو تشکیل شدہ ریکھا گپتا حکومت نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شہر میں 15 سال سے زیادہ پرانی گاڑیوں کو پٹرول اور ڈیزل کی فراہمی نہیں کی جائے گی۔ یہ اعلان وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے دہلی میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کی پیش رفت کے طور پر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 31 مارچ کے بعد دہلی کے پٹرول پمپوں پر 15 سال سے زیادہ پرانی گاڑیوں کو ایندھن نہیں دیا جائے گا۔منجندر سنگھ سرسال نے ہفتہ کے روز اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت 31 مارچ کے بعد شہر بھر کے ایندھن اسٹیشنوں پر 15 سال سے زیادہ پرانی گاڑیوں کو پٹرول دینا بند کر دے گی۔ دہلی میں فضائی آلودگی سے نمٹنے کی ترکیبوں کیلئے افسران کے ساتھ ہوئی ایک میٹنگ کے بعد یہ اعلان کیا گیا۔ میٹنگ میں پالیسی پر مبنی اہم فیصلوں پر توجہ مرکوز کی گئی جس میں پرانی گاڑیوں پر پابندی، لازمی اینٹی اسماگ ترکیب اور الیکٹرک پبلک ٹرانسپورٹ میں تبدیلی شامل ہیں۔میٹنگ کے بعد سرسا نے کہا کہ حکومت گاڑیوں سے ہونے والے دھویںکے اخراج اور آلودگی پرکنٹرول کرنے کے لیے سخت قدم اٹھا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم پٹرول پمپوں پر ایسے آلات لگا رہے ہیں جو 15 سال سے زیادہ پرانی گاڑیوں کی شناخت کریں گے اور انھیں کوئی ایندھن دستیاب نہیں کرایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ دہلی حکومت اس فیصلے کے بارے میں مرکزی وزارت برائے پٹرولیم کو جلد مطلع کرے گی۔پرانی گاڑیوں کے لیے ایندھن کی فراہمی پر امتناع عائد کیے جانے کے علاوہ سرسا نے یہ بھی اعلان کیا کہ راجدھانی میں سبھی اونچی عمارتوں، ہوٹلوں اور کمرشیل احاطوں میں فضائی آلودگی کی سطح کو روکنے کے لیے ’اینٹی اسموگ گن‘ نصب کیا جانا چاہیے۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ دہلی میں تقریباً 90 فیصد پبلک سی این جی بسوں کو دسمبر 2025 تک سلسلہ وار طریقے سے ہٹا دیا جائے گا اور اس کی جگہ الیکٹرک بسوں کو سڑکوں پر اتارا جائے گا جو کہ صاف ستھرے اور مضبوط ہوں گے۔