جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے لائن آف کنٹرول پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان پاکستان کو سخت تنبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے اپنی جارحانہ کارروائیاں بند نہ کیں تو سب سے زیادہ نقصان اسی کو اٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان نے یہ حالات پیدا نہیں کیے بلکہ پہلگام میں بے قصور شہریوں پر حملے کے بعد ہمیں جواب دینا پڑا۔
میڈیا سے گفتگو میں عمر عبداللہ نے کہا، ’’پاکستان شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے، یہاں تک کہ انہوں نے ڈرون حملے بھی کیے، لیکن ہماری دفاعی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تمام حملے ناکام بنا دیے۔‘‘ انہوں نے اننت ناگ میں گولہ بارود کے ڈپو پر حملے کی کوشش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی ناکام رہا۔
وزیر اعلیٰ نے پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ کشیدگی کو ہوا دینے کے بجائے اسلحہ ڈالے اور ڈی اسکیلیشن کی طرف قدم بڑھائے۔ عمر عبداللہ نے پونچھ میں ہونے والے نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا جہاں سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا۔ زخمیوں کو جموں و چنڈی گڑھ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔ پاکستان اگر سمجھداری کا مظاہرہ کرے تو خطے میں امن بحال ہو سکتا ہے۔‘‘