پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن سنبھل تشدد اور اڈانی رشوت کے معاملے پر بحث کی اجازت کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اسے مسترد کر دیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں دونوں ایوانوں میں شدید ہنگامہ آرائی ہو رہی ہے اور کارروائی بار بار ملتوی ہو رہی ہے۔ اس دوران ایک اہم پیش رفت ہوئی جب ’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے جائزے کے لیے تشکیل دی جانے والی جے پی سی (جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی) کی مدت کار میں توسیع سے متعلق قرارداد پیش کی گئی، اور ہنگامے کے درمیان اسے منظوری بھی مل گئی۔
The term of the Joint Committee on the Waqf (Amendment) Bill was extended till the last day of the Budget session of Parliament in 2025, which is usually in February or March, by Lok Sabha.https://t.co/6Q9HZW3zUQ
— The Hindu (@the_hindu) November 28, 2024
’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے جائزے کے لیے جے پی سی کی مدت کار میں توسیع کے بعد اپوزیشن کا رد عمل سامنے آ گیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ایک درست فیصلہ ہے۔ وقف بورڈ ایک متنازعہ مسئلہ ہے جس پر وسیع مشاورت کی ضرورت ہے۔ کسی بھی قسم کی اصلاحات یا موجودہ قانون کی از سر نو تشکیل سے پہلے اتفاق رائے قائم کرنا ضروری ہے۔ جے پی سی کے اراکین بھی ہمیشہ اتفاق رائے کی اہمیت پر زور دیتے رہے ہیں۔ میرے خیال میں چیئرمین (جگدمبیکا پال) نے آخرکار اس بات کو تسلیم کیا اور کمیٹی کی مدت کار میں توسیع کے لیے قرارداد پیش کی۔‘‘
#WATCH | Delhi: On the extension of the tenure of JPC on the Waqf Amendment Bill, Congress MP Karti Chidambaram says, “It is the right thing to do. This is a contentious issue which needs wide consultations and consensus has to be built before any kind of reform, or… pic.twitter.com/lioKFLXSkw
— ANI (@ANI) November 28, 2024